Ad Code

Adcash banner

جناردھن شرما کا اسٹاک مارکیٹ کو بخار. شرما کے آنے سے اسٹاک مارکیٹ گرے گی، شرما کے جانے سے اوپر جائے گی.اتفاق یا سچ؟

اسٹاک مارکیٹ میں وزیر خزانہ جناردھن شرما کا بخار چڑھنے لگا ہے۔ مشاہدہ سے پتہ چلا ہے کہ جناردھن شرما کے وزیر خزانہ بنتے ہی اسٹاک مارکیٹ گر گئی تھی اور انکے مستعفی ہوتے ہی مارکیٹ بڑھنے لگی تھی اور ان کے دوبارہ وزیر خزانہ بنتے ہی پھر سے مارکیٹ گرنے لگی ہے.
انہیں گزشتہ سال 13 جولائی 2021 کو پہلی بار وزیر خزانہ بنایا گیا تھا۔ جس دن انہیں وزیر خزانہ بنایا گیا اس دن اسٹاک مارکیٹ کا انڈیکس 2871.04 پوائنٹس پر تھا۔ اپنی تقرری کے بعد ایک ماہ تک وہ اسٹاک مارکیٹ دوست دکھائی دے رہے تھے جس کی وجہ سے مارکیٹ ایک مہینہ تک بڑھی تھی لیکن اسی وقت نیپال راسٹرا بینک نے 4/12 کی پالیسی کو نافذ کرنے کیلئے کاروائی کو آگے بڑھایا جس کے بعد بازار نے وزیر خزانہ شرما پر یقین کرنا چھوڑ دیا تھا. 
Janardan Sharma
ان کے پورے دور میں اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان رہا اور مارکیٹ 1848 پوائنٹس تک گر گئی تھی.
ان کی تقرری کے ٹھیک ایک سال بعد انہیں تنازعات میں گھسیٹا گیا۔ بجٹ بناتے وقت جیسے جیسے غیر مجاز افراد(Unauthorized Person) کے داخلے کا معاملہ گرم ہوتا جا رہا ہے تھا ویسے ویسے ان پر استعفیٰ دینے کا دباؤ بڑھتا جا رہا تھا اور اسی دوران شیئر انڈیکس میں بھی مثبت تبدیلی دیکھنے میں آئی تھی. اس کے مستعفی ہونے کے بعد اسٹاک مارکیٹ نے اپنی اوپر کی رفتار کو دوبارہ حاصل کیا لیکن اب جبکہ انہیں دوبارہ وزیر خزانہ بنایا گیا ہے تو بازار گرنا شروع ہو گئی ہے. جناردھن شرما کے پہلی بار وزیر خزانہ بنائے جانے کے بعد سے انڈیکس میں 28 فیصد کی کمی آئی تھی۔ استعفیٰ دینے اور 25 دن تک باہر رہنے کے بعد انڈیکس میں 7.40 فیصد اضافہ ہوا تھا لیکن ان کی دوبارہ تقرری کے بعد سے انڈیکس میں 2.14 فیصد کی کمی دیکھنے میں آئی ہے۔
Janardan Sharma and the change in the stock market. Truth or coincidence?
Janardan Sharma and the change in the stock market. Truth or coincidence? 
جس دن سے وہ وزارت خزانہ میں داخل ہوئے ہیں اس دن سے ہی NEPSE کی چارٹ میں سرخ موم بتی بننا شروع ہوگئیں ہیں جو کہ بدھ کی ٹریڈنگ تک جاری تھی اور انکی تقرری کے بعد سے ہی چھوٹی موم بتیاں بنی ہیں لیکن بدھ کوانڈیکس میں وسیع فرق سے کمی آئی ہے۔ اس لحاظ سے اسٹاک مارکیٹ شرما کو اسٹاک دوست نہیں مانتی ہیں اور شرما کی تقرری نے سرمایہ کاروں کو پریشان کر دیا ہے. 
حتمی طور پر یہ کہا نہیں جاسکتا ہے کہ اسٹاک مارکیٹ کی موجودہ گراوٹ شرما کی وجہ سے ہے لیکن ان کی تقرری کے بعد اسٹاک انڈیکس میں جو تبدیلی دیکھی گئی ہیں اس سے انکار بھی نہیں کیا جا سکتا ہے.
خاص طور پر شرما کو وزیر خزانہ بنائے جانے کے بعد ہی سے مارکیٹ نے منفی ردعمل ظاہر کیا تھا جس کے بعد کچھ سرمایہ کاروں کے مطابق بروکریج کمپنیوں کے ڈائریکٹرز نے ان کی تقرری کو اچھا نہیں سمجھا تھا. ان کے مطابق اس وقت سیکیورٹیز بورڈ بروکر کمپنیوں کے ادا شدہ سرمائے کو بڑھانے کے لیے قوانین پر نظر ثانی کر رہا تھا ہے۔ جسے بروکر کمپنیاں ٹھیک نہیں سمجھ رہی تھیں. سرمائے میں اضافے کے منصوبے میں وزیر خزانہ کی مکمل حمایت کا اظہار خود سیکیورٹیز بورڈ کے چیئرمین نے ایک عوامی تقریب میں واضح کیا تھا. جس کے نتیجے میں بروکر کمپنیوں نے ان کے وزارت خزانہ چھوڑنے کے بعد راحت کی سانس لی تھی کیونکہ بروکر کمپنیوں کو توقع تھی کہ یہ فیصلہ نئے وزیر خزانہ کے مشورے پر کیا جائے گا۔ جس کا فیصلہ ان کے حق میں ہونے کا زیادہ امکان تھا۔ لیکن شرما کے وزیر خزانہ کے طور پر واپس آنے کے فوراً بعد بروکر کمپنیوں کو مایوسی ہوئی ہے جس کی وجہ ان کمپنیوں کی جانب سے مارکیٹ پر زور ڈالے جانے کا امکان ہے.
اسٹاک مارکیٹ میں مارکیٹ کے گھٹنے اور بڑھنے کے اپنے اصول ہوتے ہیں۔ اگر کوئی مارکیٹ کو کم کرنے کی کوشش کر رہا ہو اور یہ کہہ رہا ہو کہ وہ اسے بڑھا دیں گے تو ایسا کرنا ناممکن ہے. تاہم مارکیٹ پالیسی، قوانین سے ضرور متاثر ہوتا ہے۔ اسی طرح منڈی دوست وزیر خزانہ بھی سرمایہ کاروں کا سرمایہ کاری کے لیے اعتماد بڑھاتا ہے۔ اسی طرح مارکیٹ کے موافق وزیر خزانہ کی غیر موجودگی میں انڈیکس پر دباؤ کو یقینی طور پر لیا جانا چاہئے۔
نوٹ: یہ مضمون سواس نرولا کی ہے جس کو انہوں نے میرو لگانی کے لئے تحریر کیا ہے.

Post a Comment

0 Comments

Ad code

Ad Code