میوچل فنڈ کیا ہے؟
میوچل فنڈ ماہرین مالیات کے زیر اہتمام چلنے والا ایک مشترکہ فنڈ ہے جس میں متعدد سرمایہ کاروں سے مختلف شعبوں جیسے اسٹاک، فکسڈ انسٹرومنٹس، بانڈز اور دیگر اثاثوں میں سرمایہ کاری کرنے کے لیے جمع کیے گئے فنڈز شامل ہیں۔ نیپال میں میوچل فنڈز کی تاریخ کا آغاز 1993 میں "این سی ایم(NCM) میوچل فنڈ 2050" کے قیام سے ہوا ہے.
فی الحال نیپال میں 31 میوچل فنڈ اسکیمیں ہیں۔ ان میں سے 27 محدود وقت (Closed ended) کے لئے ہیں اور 4 غیر محدد وقت (Opened ended) کیلئے ہیں. اوپن اینڈڈ میوچل فنڈ سے مراد وہ فنڈ ہے جس کی یونٹ کی قیمت NAV سے طے ہوتی ہے اور سرمایہ کار کی ضرورت کے مطابق یونٹس کی تعداد میں اضافہ/کم کیا جا سکتا ہے۔ فنڈ میں میچورٹی کی کوئی مدت نہیں ہوتی ہے جبکہ کلوز اینڈڈ میوچل فنڈ اوپن اینڈیڈ میوچل فنڈ کے بر عکس ہوتا ہے۔ اس کے یونٹ کی قیمت کا تعین مارکیٹ کی طلب اور رسد سے ہوتا ہے اور اسکے جاری ہونے کے بعد ان کی یونٹس کی تعداد میں اضافہ یا کمی ہاسٹاک مارکیٹ میں ہو سکتی ہے. اور ان اسکیموں میں پختگی کی مدت (maturity period) ہوتی ہے.
سرمایہ کاری کے لیے مارکیٹ میں مختلف اختیارات دستیاب ہیں یعنی اسٹاک مارکیٹ ، فکسڈ آلات، بانڈز اور دیگر اثاثے. ان میں سے ہر ایک میں سرمایہ کاری کے دو ہی پہلو ہیں :مواقع اور خطرات۔
میوچل فنڈز ہی میں کیوں سرمایہ کاری کرنی چاہئے؟
میوچل فنڈ میں سرمایہ کاری کے فوائد درج ذیل ہیں :
زیادہ منافع :
نیپال کے میوچل فنڈز نے اب تک BFI میں سیونگ ریٹرن سے اوسطاً زیادہ منافع دیا ہے۔ زیادہ تر لوگ سرمایہ کاری میں اضافے کے لیے میوچل فنڈز میں سرمایہ کاری کے بجائے BFI کا انتخاب کرتے ہیں اور وہ اس بات پر غور نہیں کرتے ہیں کہ بچت اکاؤنٹ میں ملنے والی معمولی سود کی شرح مہنگائی کا بھی خیال نہیں رکھتی ہے اور اس طرح وقت کے ساتھ ساتھ سرمایہ کی قدر میں کمی واقع ہوتی رہتی ہے. میوچل فنڈز میں طویل مدتی سرمایہ کاری ہمیشہ ہی مہنگائی کا مقابلہ کرنے میں معاون ثابت ہوئی ہیں.
مالی سال 74-75 اور مالی سال 73-74 کے دوران کلوز اینڈڈ میوچل فنڈز میں سے کسی نے بھی سرمایہ کاروں کے مابین منافع تقسیم نہیں کیا تھا۔ لیکن دلچسپ بات یہ ہے کہ میوچل فنڈز کا پانچ سال کا اوسط منافع 16% ہے جو کہ BFI کے اوسط بچتی منافع سے زیادہ ہے۔
Average returns of Mutual funds in Nepal |
کم سرمایہ کی ضرورت :
میوچل فنڈ میں سرمایہ کاری کا سب سے بڑا فائدہ کیپٹل مارکیٹوں میں دستیاب دیگر اختیارات کے مقابلے میں کم سرمایہ کاری کی ضرورت ہوتی ہے۔ زیادہ تر اختیارات کے لیے بڑی رقم درکار ہوتی ہے جو کہ نوجوان/سرمایہ کاروں کے لیے قابل برداشت نہیں ہے جنہوں نے ابھی سرمایہ کاری شروع کی ہے۔
تنوع:
مسٹر وارین بفیٹ کی طرف سے دیا گیا مشہور اصولوں میں سے ایک اصول یہ ہے کہ "اپنے تمام انڈے ایک ہی ٹوکری میں مت ڈالو" جس کا مطلب ہے کہ ہمیں اپنی تمام کوششوں اور وسائل کو چند شعبوں/اسٹاک پر مرکوز نہیں کرنا چاہیے کیونکہ اگر یہ اسٹاک/سیکٹر بری طرح متاثر ہوئے تو ہم سب کچھ کھو سکتے ہیں۔ ارتکاز کے خطرے سے بچنے کے لیے پورٹ فولیو کو متنوع بنانا چاہیے۔ انفرادی سرمایہ کاروں کے لیے اسٹاک کا پورٹ فولیو بنانے کے لیے بڑے سرمائے کی ضرورت ہوگی جو کہ تمام سرمایہ کاروں کے پاس نہیں ہوتا ہے. میوچل فنڈ ان سرمایہ کاروں کو سرمایہ کاری کے متنوع مواقع فراہم کرتا ہے جن کے پاس محدود سرمایہ ہے۔
ہر سرمایہ کاری کے اختیارات کے دو پہلو ہوتے ہیں۔ تاہم، مہارت کے ساتھ انتظام، تنوع، بڑے سرمائے اور بنیادی اچھی طرح کے اسٹاک کا انتخاب کیپٹل مارکیٹ سے وابستہ خطرے کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے اور یہ مواقع میوچل فنڈز فراہم کرتے ہیں۔
نوٹ: یہ مضمون روشنی پنڈت نے شیئر سنسار کیلئے تحریر کیا ہے.
0 Comments