نیپال اسٹاک ایکسچینج کا تجزیاتی مطالعہ
اتوار کو نیپال اسٹاک ایکسچینج کے انڈیکس میں 94.92 پوائنٹس کا اضافہ دیکھنے کو ملا ہے. تجارت کرنے والی 21 کمپنیوں کی قیمت میں 10 فیصد تک کا اضافہ ہوا جسے اسٹاک مارکیٹ کی تکنیکی زبان میں حد اعلیٰ(Upper Circuit) کہتے ہیں۔
کسی بھی کمپنی کے شیئرز کی قیمت ایک ہی کاروباری دن میں 10 فیصد سے زیادہ بڑھ یا گھٹ نہیں سکتی ہے۔ اصولا کمپنی کے شیئرز کی قیمت 10 فیصد بڑھ اور گھٹ دونوں سکتی ہے تو اس لحاظ سے اتوار کو 21 کمپنیوں کی قیمتوں نے اپنے اعلٰی حد کو چھو لیا تھا جس کے بعد ان کمپنیوں کا کاروبار بند ہوگیا تھا.
جن 21 کمپنیوں کے شیئرز کی قیمت میں 10 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا ہے ان میں سے زیادہ تر کمپنیاں 'Z' کیٹیگری کی ہیں۔ ان میں سے ایک بھی 'A' کلاس کی نہیں ہے۔ 21 کمپنیوں کی فہرست میں دو کمپنیاں 'B' کلاس کی ہیں اور باقی 'G' کلاس کی ہیں۔ نیپال اسٹاک ایکسچینج ہر سال لسٹڈ کمپنیوں کی درجہ بندی کرتا ہے۔
درجہ بندی کے مطابق 'A' کیٹیگری میں شامل کمپنیاں انتہائی لیکویڈیٹی کی حامل کمپنیاں ہیں۔ ان کے شیئرز کسی بھی وقت خریدے اور بیچے جاسکتے ہیں۔
کلاس A کمپنی کو مالیاتی مارکیٹ میں ایک فائدہ مند کمپنی سمجھا جا سکتا ہے۔ جس سے اسٹاک میں خطرہ بھی کم ہوجاتا ہے۔
اسی طرح'B' کیٹیگری میں شامل کمپنیاں ادا شدہ سرمائے کے لحاظ سے تھوڑی کم ہونے کے باوجود'A' کیٹیگری کے قریب آتی ہیں۔اس زمرے کی کمپنی میں سرمایہ کاری کو بھی محفوظ سمجھا جا سکتا ہے.
کوئی بھی سرمایہ کاروں کو G اور Z کیٹیگری کی کمپنیوں میں سرمایہ کاری کرنے پر پابندی نہیں لگا سکتا ہے البتہ سرمایہ کاروں کو ایسی کمپنیوں میں سرمایہ کاری کرنے سے پہلے کئی بار سوچنا چاہیے۔ اس زمرہ کی کمپنیوں کے شیئرز پینی اسٹاک میں شمار ہوتے ہیں جن کے پمپ اور ڈمپ ہونے کا زیادہ امکان ہوتا ہے۔ کارنرنگ کمپنیوں کی ان کلاسوں میں ہی ہوتی ہے۔ ان کمپنیوں کے شیئرز قیاس آرائیوں کے لیے سب سے زیادہ استعمال ہوتے ہیں کیونکہ یہ زیادہ مائع(Liquidity) اسٹاک نہیں ہیں۔
ان کا ادا شدہ سرمایہ کم ہوتا ہے اور مارکیٹ میں ان کے بہت کم اسٹاک ہوتے ہیں۔ نتیجتاً ان اسٹاک کو آسانی سے 2/4 کروڑ روپے تک کی مدد سے بآسانی کارنرنگ(Cornering) کیا جا سکتا ہے۔ دوسری طرف ان اسٹاکس میں منافع صفر ہے جبکہ خطرہ زیادہ ہے۔البتہ یہ نیپالی اسٹاک مارکیٹ میں سب سے زیادہ پسندیدہ اسٹاک ہیں جس کی تصدیق اتوار کے کاروبار سے ہوتا ہے.
اتوار کے کاروبار کو دیکھا جائے تو آنے والے دنوں میں اسٹاک مارکیٹ میں استحکام کا امکان نہیں ہے کیونکہ 'Z' کلاس کمپنیوں کا عروج قلیل المدتی اور بہت خطرناک ہے۔ اسے مارکیٹ کے دوبارہ پمپنگ کے طور پر لیا جا سکتا ہے۔ جسے آنے والے دنوں میں کسی بھی وقت ڈمپ کیا جا سکتا ہے۔
نوٹ: یہ مضمون سواس نرولا کی تحریر ہے جسے انہوں نے Mero Lagani کے لئے تحریر کیا ہے.
0 Comments