Prime Minister Deuba file photoyg |
کاٹھمانڈو: وزیر اعظم شیر بہادر دیوبا نے خبردار کیا ہے کہ سابق بادشاہ گیانیندر شاہ موجودہ نظام کے خلاف ہیں انہیں ایسا نہیں کرنا چاہیے اوراگرحکومت کی خواہش ہے تو الیکشن لڑ کر حکومت میں آئیں.
بدھ کو شانتی واٹیکا میں گنیشمان اسمرتی شانتی پرتشٹھان کے زیر اہتمام ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے، دیوبا نے سابق بادشاہ شاہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا، "جمہوریت کو بادشاہ گیانیندر لائے تھے۔ ہم نہیں لائے تھےلیکن میں جمہوریت کے خلاف نہیں جاسکتا ہوں. جس ملک میں جمہوریت آئی ہے وہ جمہور کے حق میں گئی ہے۔ اسی لیے ہم آگے بڑھے ہیں۔
میں نے کہا ہے کہ جمہوریت کا متبادل جمہوریت ہے۔ کوئی اور نہیں ہو سکتا، وہ آئیں اور الیکشن لڑے، وہ نہیں لڑ سکتےلیکن جمہوریت کے خلاف بول سکتے ہیں. کیا ایسا کرنا صحیح ہے؟
دیوبا نے کہا کہ نیپال کے پاس اب بہترین آئین ہے اور اس میں تمام پہلوؤں کا احاطہ کیا گیا ہے جوکہ ایک جامع اور متناسب آئین ہے جس میں سب کو جگہ دی گئی ہے.
انہوں نے کہا کہ کچھ مسائل سامنے آ سکتے ہیں پر ہمیں انہیں جمہوری طریقے سے حل کرنا ہے۔ وزیر اعظم دیوبا نے یاد دلایا تھا کہ جمہوریت میں عوام سب سے بڑی طاقت ہیں۔
دیوبا نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے زیر اہتمام وارڈ سے کرائے جانے والے الیکشن منصفانہ اور دھاندلی سے پاک ہونا چاہیے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جمہوریت کو عوام کے حق میں بہتر بنانے کے لئے اس پر بات کرنا ضروری ہے۔
وزیر اعظم دیوبا نے کہا، ’’عوام سے بڑی کوئی طاقت نہیں ہے۔ عوام اس ملک کے مالک ہیں۔
اس کا دوسرا رخ منصفانہ انتخابات ہیں، کوئی دھوکہ نہ دے سکے۔ بدتمیزی نہ کرے۔ اس لیے الیکشن کمیشن ہے، اسے بہت آزاد ہونا چاہیے۔ اس کا تعلق کسی پارٹی سے نہیں، یہ ایک آزاد ادارہ ہے، الیکشن کمیشن کسی کی نہیں سنتا۔' دیوبا نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو اپنی پالیسی پر عمل کرنا چاہیے۔
0 Comments