Ad Code

Adcash banner

آج سے ملک بھر میں مردم شماری.

نیپال کا خوب صورت منظر

صدر ودیا دیوی بھنڈاری خاندان کی تفصیلات درج کراکے مردم شماری کا آغاز کر رہی ہیں. 

 کاٹھمانڈو: 12ویں قومی مردم شماری جمعرات کو شروع ہونے والی ہے سب سے پہلے صدرجمہوریہ ودیا دیوی بھنڈاری صبح 9:30 بجے اپنے خاندان کی تفصیلات درج کرائیں گی۔ مردم شماری 25 نومبر کو 'میری مردم شماری، میری شرکت' کے نعرے کے ساتھ ختم ہوگی۔ ملک کے وفاقی ڈھانچے میں جانے کے بعد پہلی بار مردم شماری کرائی جا رہی ہے۔

مردم شماری کمیشن کے رکن رام کمار پھونیال کے مطابق صدر بھنڈاری کے خاندان کی تفصیلات لینے کے بعد جمعرات کو نائب صدر نند بہادر پن اور وزیر اعظم شیر بہادر دیوبا کے خاندانوں کی مردم شماری کرائی جائے گی۔ اس کے علاوہ مردم شماری مرکزی اپوزیشن یو ایم ایل کے رہنما اور سابق وزیر اعظم کے پی شرما اولی کی رہائش گاہ پر ہوگی۔

مردم شماری کے لیے ملک بھر میں 8,500 سپروائزر اور 40,000 شمار کنندگان کو تعینات کیا گیا ہے۔ ایک شمار کنندہ کو ایک دن میں کم از کم 12 خاندانوں کا ڈیٹا لینا ہوتا ہے۔ مردم شماری کے 15 دنوں کے دورانیہ میں ایک شمار کنندہ کو اوسطاً 175 گھرانوں کا ڈیٹا اکٹھا کرنا ہوگا۔ 

محکمہ شماریات کے ڈائریکٹر جنرل نبین لال شریستھا نے کہاکہ:"ایک شمار کنندہ اوسطاً 20 منٹ تک ایک خاندان سے سوالنامہ پوچھے گا اور ساتھ ہی مردم شماری کی اہمیت کو بتلائے گا،ان سب چیزوں میں کبھی کبھی 40 منٹ بھی لگ سکتا ہے." حکومت نے مردم شماری کیلئے 4ارب روپیہ مختص کیا ہے. 

مردم شماری کے دوران ہر خاندان سے 80 سوالات پوچھے جا رہے ہیں۔ ان سوالات کو تین اقسام میں تقسیم کیا گیا ہے، پہلے مرحلہ میں 'گھر اور گھریلو فہرست' اور دوسری بنیادی مردم شماری میں 'اصل سوالنامہ' اور 'سماجی سوالنامہ'۔ 'گھر اور گھریلو فہرست ' کا پہلا مرحلہ 15ستمبر کو شروع ہو کر 4 اکتوبر کو مکمل ہوا ہے. شمار کنندگان اہم سوالنامہ ہر خاندان کے سربراہ سے پوچھ کر بھریں گے. 

سؤالنامہ میں گھر اور خاندان کے سربراہ کا نام، خاندان کے فرد کا نام، جنس، عمر، تاریخ پیدائش اور مہینہ، 5 سال سے کم عمر کے بچوں کا جنم درتا، ذات، آبائی زبان، مادری زبان، دوسری زبان، مذہب سمیت تقریباً 50 سوالات پوچھے جائیں گے۔

'ڈائریکٹر جنرل شریسٹھا نے کہاکہ:' اس میں حصہ لینا اور اپنی درست تفصیلات دینا لازمی ہے۔ جو لوگ تفصیلات فراہم نہیں کریں گے انہیں قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے،عام لوگوں کی شمولیت کے بغیر قومی مردم شماری نہیں ہو سکتی ہے.

 

شماریات ایکٹ کے مطابق ہر فرد کی تفصیلات خفیہ رکھی جاتی ہیں، مردم شماری میں بیرون ملک مقیم خاندان کے افراد کی تفصیلات بھی لی جائیں گی۔

سپروائزر سماجی سوالنامے ملک بھر کے 6,742 وارڈ دفاتر میں لے جائیں گے۔ اس میں وارڈ کا کل رقبہ ، معاشی، سماجی، خدمات، سہولیات، انفراسٹرکچر اور آفات کی صورتحال کی تفصیلات لی جائیں گی۔ یہ دعویٰ کیا جاتا ہے کہ یہ سوالنامہ ایک وارڈ اور دوسرے وارڈ کے درمیان تقابلی ڈیٹا فراہم کرتا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق ملک میں 70لاکھ گھر اور 3کروڑ سے زیادہ لوگ ہیں۔ کھٹمنڈو کے تھاپاتھلی میں محکمہ کے دفتر میں ڈیٹا پروسیسنگ سینٹر قائم کیا گیا ہے۔

 محکمہ نے کہا ہے کہ مردم شماری کا ڈیٹا دسمبر کے اخیر سے داخل کیا جائے گا اور اسے مکمل ہونے میں 6 سے 8 ماہ لگیں گے۔ محکمہ کے مطابق مردم شماری مکمل ہونے کے تین ماہ بعد ابتدائی نتائج سامنے آئیں گے. اور مکمل نتیجہ کو شائع کرنے میں تقریباً دوسال کا وقت لگے گا. 

نیپال 2018 سے ہر دس سال بعد بین الاقوامی معیار اور سائنسی طریقہ کار کے مطابق مردم شماری کر رہا ہے۔ 2028 کی ساتویں مردم شماری میں کمپیوٹر مشین سے ڈیٹا پراسیسنگ شروع کی گئی۔ 

مردم شماری کی دو قسمیں ہیں۔ پہلاطریقہ:جوجہاں ملے ان کا شمار وہیں سے کئے جانے کو'ڈی فیکٹو' کہا جاتا ہے۔ اس افراد اور خاندانوں کو اس جگہ سے شمار کیا جاتا ہے جہاں وہ شخص اکثر رہتا ہے (6 ماہ سے زیادہ قیام)۔ 

نیپال میں مردم شماری دوسرے طریقے سے کی جاتی ہے۔ اسےModified Dejure Method of Counting طریقہ کہا جاتا ہے۔

ڈیٹا ضائع کرنے پر 6 ماہ قید:

شماریات ایکٹ، 2015 اور قومی مردم شماری آپریشن اینڈ مینجمنٹ آرڈر، 2076 نے کسی بھی فرد یا خاندان کی رازداری کو یقینی بنایا ہے۔ گھریلو خاتون کو ڈیٹا اکٹھا کرنے کے لیے آنے والے عملے کو اصل تفصیلات فراہم کرنی ہوتی ہیں۔ 'چونکہ قانون کے مطابق جمع کی گئی تمام تفصیلات کو خفیہ رکھا جائے گا، اس لیے عام لوگوں کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ اپنائیت کا احساس محسوس کریں اور اس میں حصہ لیں۔

جمع کردہ ڈیٹا متعلقہ شخص یا تنظیم اور مجاز شخص کی رضامندی کے بغیر کسی کو نہیں دکھایا جا سکتاہے. 

سربراہ خانہ مردم شماری کے لیے تفویض کردہ مردم شماری کے عملے کو تفصیلات بتا تے ہیں جسے خاندان کے علاوہ کوئی بھی دیکھ، سن یا شکایت نہیں کر سکتاہے.

کچھ تنظیموں نے مردم شماری کا مشاہدہ کرنے کی اجازت لی ہے۔ لیکن اس کے نمائندے کو بھی اس گھر میں جانے کی اجازت نہیں ہے جہاں مردم شماری کی جا رہی ہے۔ صحیح تفصیلات دینا اہل خانہ یا خاندان کے سربراہ کا کام ہے۔ جب دوسرے مداخلت کرتے ہیں توقانون کی خلاف ورزی ہوتی ہے. 

ملازمین جان بوجھ کر اپنے پاس موجود ڈیٹا کو تباہ یا نقصان پہنچانے یا دوسروں کو معلومات فراہم نہ کرنے کے غلط اشتہار کرنے کا قصوروار پائے جانے کی صورت میں ایک سو سے تین سو روپے جرمانے یا ایک ماہ سے چھ ماقید یا دونوں کی سزا دی جائے گی. 





Post a Comment

0 Comments

Ad code

Ad Code