کاٹھمانڈو: حکومت نے ایل پی گیس کو ہٹا کر نیپال پولیس اور آرمڈ پولیس فورس کے کچن میں بجلی کا چولہا لگانے کا عمل شروع کر دیا ہے۔
وزارت توانائی اور آبی وسائل و آبپاشی نے بدھ کے روز ان اداروں کے اعلیٰ حکام کے ساتھ بات چیت کی اور ان سے کہا کہ وہ گیس کی جگہ بجلی چولہا لگانے کا کام شروع کریں.
Meeting photo |
بحث کے دوران نیپال پولیس اور مسلح پولیس فورس کی بیرکوں میں الیکٹرانک آلات کے استعمال کو بڑھانے کے لیے تجاویز پیش کی گئیں تاکہ بجلی کی کھپت اور ماحول کے تحفظ کے لیے صاف توانائی کے استعمال میں اضافہ کیا جا سکے۔
بات چیت میں بجلی کی لائنوں کے بغیر علاقوں میں انفراسٹرکچر کی تعمیر، انڈکشن چولہا لگانے کی لاگت پر چند فیصد سبسڈی فراہم کرنے اور محصول کی ادائیگی کے نظام کو آسان بنانے پر توجہ مرکوز کی گئی ہے.
اس وقت سیکوریٹی فورسس کے کچن میں لکڑیوں کوہٹاکر گیس کا استعمال کیا جارہا ہے۔
بدھ کو وزارت کے ساتھ بات چیت کے دوران بتایا گیا کہ مسلح پولیس فورس(شستر پر ہری) کے کچن میں سالانہ 10 کروڑ روپے اور نیپال پولیس کے کچن میں 50 کروڑ روپے سالانہ خرچ ہوتے ہیں۔ ملک بھر میں مسلح پولیس فورس کے 109 یونٹ ہیں۔
گیس کو بجلی سے بدلنے کی حکومتی پالیسی کے مطابق تمام بیرکوں میں انڈکشن چولہے کے استعمال کے لیے ضروری عمل کو آگے بڑھانے کو کہا گیا ہے۔
بدھ کو فوج اور پولیس کی بیرکوں میں استعمال ہونے والی واشنگ مشینوں، اے سی، ہیٹر اور دیگر برقی آلات کے استعمال سے ہونے والی بجلی کی کھپت کا جائزہ لینے کے لیے بھی بات چیت ہوئی۔
وزارت نیپال آرمی کے ساتھ گیس کی تبدیلی کے بارے میں بات چیت کرنے کی بھی تیاری کر رہی ہے اور اس نے جمعرات کو نیپال راسٹرا بینک کے ساتھ میٹنگ بلائی ہے۔
0 Comments