پردیش نمبر 1کے حکمران جماعت امالےاور مرکزی اپوزیشن جماعت نیپالی کانگریس دونوں نے پارلیمنٹ کو ملتوی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ باوجود اس کے کہ وزیر اعلیٰ بھیم آچاریہ اتوار کو اعتماد کا ووٹ لینے والے تھےکیونکہ ایک آئینی شق ہے کہ پارٹی کی تقسیم کے 30 دن کے اندر اعتماد کا ووٹ لینا ضروری ہے۔
اس سے قبل کانگریس کے چیف وہپ کیدار کارکی (kedar karki)نے اتوار کے اجلاس کو ملتوی کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ وزیر اعظم شیر بہادر دیوبا سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کا معائنہ کرنے ملک کا دورہ کر رہے ہیں جس میں سانسدوں کی شرکت لازمی ہے۔واضح رہے کہ وزیر اعظم دیوبا سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے ہونے والے نقصانات کا معائنہ کرنے کے لیے مشرقی علاقے کے دورے پر ہیں۔
اس کے فوراً بعد حکمراں جماعت نے بھی پارلیمنٹ سیکرٹریٹ میں ایک عرضی دائر کر کے اجلاس کو 1 نومبر تک ملتوی کرنے کا مطالبہ کیا کیونکہ پارٹی کو پارٹی کے کنونشن اور مرکزی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کرنی ہے۔
میونسپل کنونشن منگل کو ایک ہی وقت میں منعقد ہو رہا ہے۔ اسی طرح امالے کے دسویں جنرل کنونشن کے حوالے سے بحث کے لیے جمعہ کو امالے کی مرکزی مجلس عاملہ کا اجلاس ہو رہا ہے
دونوں جماعتوں کی جانب سے اجلاس ملتوی کرنے کا تحریری مطالبہ کرنے کے بعد اسپیکر پردیپ کمار بھنڈاری نے کل جماعتی اجلاس بلایا ہے۔
0 Comments