Ad Code

Adcash banner

دکھاوے کی محبت سے دور رہ کر خود کو خوشحال رکھیں

ہنی ٹریپنگ سے ہوشیار

کھٹمنڈو: پرکشش نظر آنے والے، اچھےلباس میں ملبوس، منظم طریقے سے رہنے والے، امیر نظر آنے والے، جتناچاہو اتنا خرچ کرنے والے۔ سلیقہ سے بات کرنے والے۔ وہ کام سے زیادہ رشتوں اور تفریح ​​میں دلچسپی لیتے نظر آتے ہیں۔اور ہر ممکنہ طریقے سے سامنے والے کو یقین دلانے کی کوشش کرتے ہیں خواہ روپیہ ہی کیوں نہ خرچ کرنا پڑے یہاں تک کہ وہ جنسی دباؤ کو بھی تسلیم کر لیتے ہیں۔ ایسی سرگرمیوں میں ملوث مرد اور خواتین محبت کے بہانے مالی منفعت کے جرم میں ملوث پائے گئے ہیں۔ اسے 'ہنی ٹریپنگ' کہا جاتا ہے۔

وہ سنجیدہ ہونے کا بہانہ بناتے ہیں۔ اعتماد کا فائدہ اٹھاتے ہوئے وہ منصوبہ بند طریقہ سے 'جذباتی سودے بازی' کا استعمال کرتے ہیں۔ 

سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کے ترجمان شیام کمار مہتو کا کہنا ہے کہ نیپال میں اس طرح کے جرائم کی وارداتیں عروج پر ہیں۔

اوکھلڈھونگا، سنکوشی-1 کی 27 سالہ دیوی تھاپا جو کہ کٹھمنڈو کے کپان میں رہ رہی تھی کو پولس نے کمل پوکھری سے گرفتار کیا۔ 

میٹروپولیٹن پولیس کے ترجمان رمیش بسنیت کے مطابق، اوکھل ڈھونگا کے کمار گری نے تھاپا کے خلاف فراڈ اور بینکنگ میں بددیانتی کی شکایت درج کرائی ہے. اس پر نوجوانوں کو ہنی ٹریپنگ میں دھوکہ دینے کا بھی الزام ہے۔ پولیس کا اندازہ ہے کہ اس طرح لاکھوں روپے کی فراڈ کیاگیا ہوگا. 


کاٹھمانڈو کے گھٹیکولو سے لال ساری شاہی اور کلپنا ہمال کو سے گزشتہ اپریل میں گرفتار کیا گیا تھا۔ کوٹیشور کے ایک شخص نے ان کے خلاف شکایت درج کرائی تھی۔ عام شناسائی کی وجہ سے خاتون نے اس شخص کو ہوٹل میں ملاقات کے لیے بلایا اور مختلف حیلوں بہانوں سے خفیہ غیر مناسب ویڈیو بنائی اور اسی ویڈیو سہارا لے کر اسے بلیک میل کرنے لگی اور لاکھوں روپے اڑالئے. ڈویژن کے ترجمان کرشنا پرساد کوئرالا کے مطابق متعلق شخص نے دوبارہ 800,000 روپے کا مطالبہ کئیے جانے بعد پولیس میں شکایت درج کرائی۔ کوئرالا کہتے ہیں، "تحقیقات کے دوران پتہ چلا کہ انہوں نے اسی طرح دوسروں کو بھی پھنسایا تھا۔"

ڈانگ پولیس نے گزشتہ ماہ سیتا دیوی تھاپا، خوما ولی اور سشما پریار کوایکسٹرسن (Exterson) کے جرم میں گرفتار کیا گیا تھا. 

خاتون نے ایک شخص کو قانونی مشورے کے بہانے ہوٹل بلایا اور آئے اور بیئر پینے کے دوران اس شخص پر زنا بالجبر کا الزام لگایا اور اس شخص کے ساتھ 50 لاکھ روپے کا سودے بازی کرکے 18 لاکھ روپے لیے تھے۔

پولیس نے سیتا دیوی کے کمرہ سے 17 لاکھ روپئے کا چیک برآمد کرلیا۔ پولیس کے مطابق ابتدائی تفتیش میں انکشاف ہوا ہے کہ کہ مجرمہ نے 1 لاکھ روپیہ سود پر بطور قرض کسی کو دے دیا تھا. ان کے کمرہ سے ایک چیک اور ایک سٹیمپ پیپر بھی برآمد کر لیا۔

سندھولی کا سورج نیپال جو دبئی، متحدہ عرب امارات سے واپس آیا تھا، روزگار کی تلاش میں تھا۔ اسی دوران اسے بیرون ملک سے ایک ای میل موصول ہوا۔ ای میل میں غیر ملکی لڑکی نے کچھ مالی مدد کی درخواست کی تھی. دونوں کے درمیان رابطہ بڑھتا چلا گیا یہاں تک کہ دونوں نے شادی کا منصوبہ بھی بنا لیا تھا۔ بعد میں پتہ چلا کہ یہ رمیش کھڑکا ہی تھا جس نے غیر ملکی لڑکی کے نام سے ای میل آئی ڈی بنا کر دھوکہ دیا۔ اس نے سورج سے مختلف لالچ میں 7 لاکھ روپے لیے تھے۔

پولیس نے دولکھا کے رمیش کھڑکا، رام گرام، نوالپاراسی کے وشیشور پرساد تیواری اور سندیپ کلوار کو لڑکیوں کے نام سے سوشل میڈیا اکاؤنٹس بنانے پر گرفتار کیا ہے۔ ان کے بینک اکاؤنٹس سے 150 ملین روپے کی ٹرانزیکشنز کا انکشاف ہوا ہے۔ پولیس کے زیر کنٹرول تینوں افراد نے بیانات دیے ہیں کہ انہوں نے روپیہ کی لالچ میں یہ حرکت کی ہے. 

یہ صرف چند مثالیں ہیں۔ بیورو کے ترجمان مہتو کا کہنا ہے کہ محبت کے بہانے ایسے معاشی جرائم بڑھ رہے ہیں۔ "حال ہی میں، ہنی ٹریپنگ میں ملوث لوگوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے،" وہ کہتے ہیں کہ محبت کے دوران لی گئی وہی ویڈیوز اور تصاویر دکھا کر پیسے کا سودا کرنے کا رجحان بڑھ رہا ہے۔'


Post a Comment

0 Comments

Ad code

Ad Code