کامیابی: صحیح سوچ کی پیداوار
کامیابی ہر کسی کی ناکامی میں پوشیدہ ہے۔ اسی طرح ہر کامیابی میں ناکامی پوشیدہ ہے۔ کامیابی کیا ہے؟ ناکامی کیا ہے؟ یہ ایسے الفاظ بھی ہیں جن کے معنی تمام الفاظ کے برعکس ہیں جو معیار کو بیان کرتے ہیں۔ زمین پر موجود تمام جانداروں کے دو رخ ہیں۔ ہر موضوع اور سیاق و سباق کے لحاظ سے کامیابی اور ناکامی کے مختلف معنی ہو سکتے ہیں۔ مختلف علماء اور افراد نے اس معیار کو اپنے طریقے سے سمجھانے کی کوشش کی ہے جو کہ خالص انسان کی خواہشات پر منحصر ہے۔ جو بھی تعریف ہو کامیابی یا ناکامی کامعاملہ کامیابی ہی کا ہے۔
کینیڈین نژاد امریکی جم کیری(Jim Carrey) کا کہنا ہے کہ "تناؤ اور درد کے بغیر لوگ کچھ نہیں سیکھ سکتے۔" درحقیقت کسی شخص کے کامیاب یا ناکام ہونے کے لیے اسے کسی عمل میں حصہ لینا ضروری ہے۔ یہ سوچنا انسان کی فطرت ہے کہ اس نے جتنے بھی کام کیے ہیں وہ آسانی سے ہو جائیں گے۔ لوگ کچھ کاموں کی ناکامیوں اور مشکلات سے بہت کچھ سیکھتے ہیں۔ لیکن مسئلہ یہ ہے کہ اپنے خلاف آوازوں کو برداشت نہ کرنا اور مخالف نتائج کو آسانی سے قبول نہ کرنا۔ اپنی کمزوریوں کا جائزہ نہ لینا۔یہ لوگوں کو کامیابی کے وہم میں رکھتا ہے۔ جو بھی ہر شکست اور ناکامی کو اپنی طاقت بنانے میں کامیاب ہوتا ہے وہ کامیاب ہوتا ہے۔ کامیابی صرف کامیابی نہیں بلکہ قربانی بھی ہے۔
اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ وہ سیکھنے میں کتنا وقت صرف کرتا ہے ، وہ ہمیشہ بے راہ روی کا قیدی رہتا ہےاوریہ بھی اس کی فطرت ہے۔ ایک اور غلطی یہ ہوگی کہ سماجی ماحول کی کامیابیوں اور ناکامیوں ، خاندانی ماحول کو اٹھانے کی ذمہ داریاں اور زندگی سے وابستہ بہت سے مسائل کو تولنے کی کوشش کی جائے۔ زندگی کے کئی پہلو ہیں۔ زندگی میں تمام پہلوؤں کا یکساں اہم مقام ہےاورجوخواہشات خواب رہ جاتے ہیں وہ لوگوں کو اداس بناتے ہیں۔
تمام کامیابیوں اور ناکامیوں کو صرف تعلیم اور دولت اور عیش و آرام کے ساتھ جوڑنا صحیح نہیں ہےکیونکہ یہ اس کی خالص ذاتی خواہشات اور زندگی سے بھی جڑا ہوا ہے۔ دوسرے الفاظ میں یہ کہنا مبالغہ نہیں ہوگاکہ ایک شخص کی کامیابی اور ناکامی اس کے سوچنے اور سمجھنے پر منحصر ہے۔ میں ابراہم لنکن کے بیان کو شامل کرنا چاہوں گا ، "میری سب سے بڑی تشویش یہ نہیں ہے کہ آپ ناکام ہوئے بلکہ سب سے بڑی فکر یہ ہے کہ آپ اپنی ناکامی سے مطمئن ہیں۔"
جب ایک طالب علم ، محقق اور سائنسدان کچھ تحقیق کرتا ہے تو مطالعہ کا موضوع نہ صرف اس کا خواب بلکہ دنیا کا خواب بن جاتا ہے۔ آپ اپنی تمام تر کامیابیوں اورنا کامیوں کے باوجود کوشش کرتے رہیں کیوں کہ جہد مسلسل سے ہی کامیابی وکامرانی کا راستہ ہموار ہوتا ہے۔ زندگی میں بہت سے واقعات ایسے پیش آتے ہیں جس کی سوچ اور سمجھ اس کی زندگی بدل دیتی ہے۔ ایک آدمی کو سوکھی لکڑی کا ایک ٹکڑا جنگل میں ملا وہ اسے اٹھا کر آسمان میں اڑانے کی کوشش کرنے لگا ۔ بہت کوشش کی مگر اڑ نہیں پایا۔ وہ لکڑی کے ہینڈل کو اڑانے میں ناکام رہا۔ جب اسے خیال آیا کہ وہ اڑ نہیں پائے گاتونتیجہ قبول کرتے ہوئے وہ آگےبڑہ گیا اور اپنے منزل مقصود تک پہنچ گیا۔ خوشی کا مطلب صرف یہ نہیں کہ زندگی میں کوئی پریشانی نہ ہو بلکہ اپنے آپ کو مسائل کے دوران کنٹرول کرنے کے قابل ہونا بھی خوشی ہے۔
ناکامی صحیح راستے کی طرف لے جاتی ہے۔ اسے سمجھنے اور پہچاننے کی طاقت سوچ سے پیدا ہوتی ہے۔ سوچ آگے بڑھنے کی ترغیب دیتی ہے۔ انسان طاقت ، غرور اور تکبر میں اپنے طریقے نہیں بدلنا چاہتا۔ کمزوریاں دکھانا نہیں چاہتا۔ ایسی منفی سوچ ناکامی کے گڑھے کو بھر دیتی ہے ۔ اس طرح کے خیالات کامیابی اور ناکامی کے ساتھ نتائج کو جوڑتے ہیں اور زندگی پر اثر ڈالتے ہیں۔ کامیابی اور ناکامی سوچ کی پیداوار ہے! زندگی میں ہر چیز عارضی ہے۔ ناکامی اور کامیابی اس عارضی زندگی کا ایک اور عارضی پہلو ہے۔ دن کے بعد رات آتی ہے اور صبح اسی طرح آتی ہے۔ اسی طرح دوبارہ دن اور رات اور صبح۔
جیسی جیکسن (Jesse Jackson)کا کہنا ہے کہ "گرنا آپ کی غلطی نہیں ہے ، لیکن اگر آپ نہیں اٹھتے تو یہ آپ کی غلطی ہے۔" اٹھنے کے کئی طریقے ہیں۔ کون سا راستہ منتخب کریں یہ آپ کے اندر مثبت اور منفی سوچ پر منحصر ہے۔ ناکامی گرنے ، لڑنے اور ہارنے میں نہیں ہےبلکہ سوچ نہ بدلنے میں ناکامی ہے۔
0 Comments